Qaid ka Pegam

 جب قائداعظم لندن سے کراچی آئے تو انہوں نے مولانا ظفر علی خان اور سردار

 عبد الرب نشتر کے سامنے کہا کہ وہ لندن میں ایک خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ اب جب میں نے اسے چھوڑ دیا ہے تو میں برصغیر آیا ہوں تاکہ یہاں ایک اسلامی ریاست قائم کرنے کی کوشش کروں۔ اگر میں لندن میں رہ کر سرمایہ داری کی حمایت کرتا تو برطانوی سلطنت مجھے اعلیٰ عہدہ اور بڑا رتبہ دے دیتی۔

اگر میں روس چلا جاتا یا سوشلزم، مارکسزم یا کمیونزم کی حمایت شروع کر دیتا تو مجھے سب سے بڑا اعزاز اور دولت مل سکتی تھی۔ لیکن میں نے علامہ اقبال کی دعوت پر برصغیر میں محدود آمدنی کی زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا، دولت اور عہدہ چھوڑ دیا تاکہ ایسی ریاست قائم ہو جہاں اسلامی قوانین نافذ ہوں۔ قائداعظم نے اپنی زندگی میں دولت اور منصب کی قربانی دی۔

آپ کی رائے میں کیا ہمیں آج بھی اس عہد کو اپنی رہنمائی کے طور پر اپنانا چاہیے؟ اپنی رائے کمنٹس میں دیں۔

azlan

 مزید ایسی ویڈیوز کے لیے سبسکرائب بٹن دبائیں۔ شکریہ۔

Post a Comment

0 Comments